پاکستانی آف سپنر سعید اجمل نے اپنے بولنگ ایکشن کے بارے میں یہ کہہ کر نئی بحث چھیڑ دی ہےکہ آئی سی سی نے انہیں 23 اعشاریہ پانچ ڈگری تک بولنگ کی اجازت دے رکھی ہے۔
واضح رہے کہ سعید اجمل نے انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں میں چوبیس وکٹیں حاصل کی ہیں اور اس شاندار کارکردگی پر وہ بجا طور پر مین آف دی سیریز قرار پائے۔
سیریز کے اختتام پر انہوں نے بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو میں اپنے بولنگ ایکشن کے بارے میں نیا انکشاف کر کے نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔ سعید اجمل کا کہنا تھا کہ ان کے بولنگ ایکشن کے بارے میں کسی نے کہا کہ یہ درست نہیں ہے حالانکہ آئی سی سی نے انہیں تیئیس اعشاریہ پانچ ڈگری تک اجازت دی ہے کیونکہ ان کا بازو صحیح نہیں ہے اس کی وجہ ایک ایکسیڈنٹ ہے۔
آئی سی سی کا کہنا ہے کہ اس نے سعید اجمل کو ایسی کوئی رعایت نہیں دی ہے۔
سعید اجمل کے تازہ ترین بیان پر انگلینڈ کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ کوچ اینڈی فلاور نے اسے انتہائی مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی کے قوانین کے تحت بولر کا بازو پندرہ ڈگری تک سیدھا رہ سکتا ہے۔
اینڈی فلاور کہتے ہیں کہ یہ آئی سی سی کا معاملہ ہے اور اسے سعید اجمل کے بولنگ ایکشن پر کڑی نظر رکھنی چاہئیے۔
پاکستان اور انگلینڈ کے خلاف سیریز سے قبل ہی سعید اجمل یہ کہہ کر دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بن گئے تھے کہ وہ اس سیریز میں ایک نئی گیند تیسرا متعارف کرائیں گے۔
سعید اجمل پہلے ٹیسٹ میں بھی اس وقت تنقید کی زد میں آئے جب انگلینڈ کے سابق کپتان باب ولس نے ان کی گیند دوسرا کو کرکٹ کے قوانین کے منافی قرار دیا اور اسوقت بھی انگلینڈ کے کوچ اینڈی فلاور نے کہا تھا کہ وہ اس مرحلے پر سعید اجمل کے بولنگ ایکشن کے بارے میں کچھ کہہ کر ماحول خراب نہیں کرنا چاہتے۔
انگلینڈ کی طرف سے اعتراض کے باوجود سعید اجمل کے بولنگ ایکشن کے بارے میں سیریز میں کسی امپائر نے رپورٹ نہیں کی ہے۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے منیجر نوید اکرم چیمہ نے سعید اجمل کے اس انٹرویو کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا بولنگ ایکشن قواعد وضوابط کے مطابق ہے۔ اس انٹرویو میں سعید اجمل نے بازو کے اوپر والے زاویے کی بات کی ہے جس کا تعلق کہنی سے نہیں ہے۔ سعید اجمل کے معاملے میں یہ زاویہ تیئس ڈگری ہے۔
بعد ازاں آئی سی سی نے بھی کہنی کے دو مختلف زاویوں کی وضاحت کردی ہے اور کہا ہے کہ بولر اسوقت تک خم بازو کے ساتھ بولنگ کرسکتا ہے جب تک وہ دی گئی حد کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔
0 comments:
Post a Comment